Roger Swanson

Add To collaction

بچپن

شہر میں جب برسات ہوئی تو ہم کو بچپن یاد آیا

وہ سوندھی خوشبو یاد آئی وہ کچا آنگن یاد آیا

میری وہ مٹی کے کھلونے اور وہ گھوڑا لکڑی کا

وہ کچی دیوار پرانی میلا درپن یاد آ یا

پونم کی وہ رات سہانی اور کھیتوں میں بہتا پانی

دھول اڑاتا، شور مچاتا بھاپ کا انجن یاد آیا

بوڑھے برگد کے نیچے ہم دھوپ میں املی کھاتے تھے

اس دبلے پتلے دھوبی کی لڑکی کا جوبن یاد آیا

شام سویرے دادا جی مرغی کو دانہ دیتے تھے

باورچی خانے میں بجتا دادی کا کنگن یاد آیا

دولہے کے گھوڑے کے آگے سب ناچتے گاتے چلتے تھے

اور دلہن کو لگنے والا ہلدی چندن یاد آ یا

بچپن کی یادوں کے ساتھ صبح سویرے اے کاوش!

دادی ماں کی آ نکھ کا انجن، دانت کا منجن یاد آیا

   0
0 Comments